وٹامن ڈی صرف ہڈیوں کی صحت کے لیے نہیں، بلکہ یہ آنتوں کی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ سوزش کو کنٹرول کرتا ہے اور مدافعتی نظام کو بھی متوازن رکھتا ہے۔ اس کی کمی مختلف آنتوں کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی سے آنتوں کا مائیکروبیوٹا متاثر ہوتا ہے، جو آنتوں کی صحت کے لیے زبردست خطرہ ہے۔ مثال کے طور پر، IBS جیسی بیماریوں کے مریضوں میں وٹامن ڈی کی کمی کی شرح 82٪ تک ہو سکتی ہے۔ یہ صورتحال ان مریضوں کو مزید پیچیدگیوں کی طرف لے جا سکتی ہے۔
ایک حالیہ مطالعہ نے ثابت کیا ہے کہ IBD کے مریضوں میں وٹامن ڈی کی سطح میں کمی پائی گئی ہے۔ یہ وٹامن سوزش کی شدت کو متاثر کرتا ہے، اور کم سطح کے مرض کے نتائج کو بھی بدتر بنا دیتا ہے۔
وٹامن ڈی کی سطح بڑھانے کے لیے، روزانہ سورج کی روشنی کا استعمال اور باہر ورزش کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ ان تمام کوششوں کے ساتھ ساتھ مخصوص غذا شامل کرنا بھی اہم ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے کے لیے مچھلی، انڈے کی زردی، اور سورج کی روشنی میں اگنے والے مشروم کھانا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، دودھ اور پودوں کی بنیاد پر ملنے والی اشیاء بھی اہم ہیں۔
اگرچہ وٹامن ڈی کی آنتوں کی صحت پر اثرات کے دلائل مضبوط ہیں، کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ تعلق مختلف عوامل سے متاثر ہوتا ہے۔ مزید تحقیق کی ضرورت ہے اس معاملے کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے۔
جیسے جیسے وٹامن ڈی اور آنتوں کی صحت کے درمیان تعلق واضح ہوتا جا رہا ہے، اس کی کمی کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرنا ضروری ہے۔ عوامی آگاہی مہمات اور خوراک میں اضافہ کرنا اہمیت رکھتا ہے۔