حال ہی میں، معروف دل کے ماہر ڈاکٹر موکش گویل نے ناشتہ کے غیر صحت مند کھانوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یہ بتایا کہ کچھ ناشتے دل کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنے ناشتے کے انتخاب کو سمجھیں۔
ناشتے کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دن بھر کی توانائی اور غذائی نظام کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ صحیح ناشتہ دماغی کارکردگی کو بڑھاتا ہے جبکہ غیر صحت مند ناشتہ موٹاپے اور دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
ڈاکٹر گویل نے پانچ خطرناک ناشتے کی نشاندہی کی ہے جو دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ان میں شامل ہیں: شکر والے مِلکشیری، پروسیسڈ گوشت، پیسٹری، فل فیٹ چیز، اور مصنوعی کریمر۔ ان کے استعمال سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔
غیر صحت مند ناشتے کے مسلسل استعمال کے نتائج شدید ہوسکتے ہیں۔ یہ دل کی بیماری، ہائپر ٹینشن، اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔ متوازن غذا کے ساتھ تبدیلیاں کرکے ان خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے، کامل ناشتہ میں پورے اناج، پتلا پروٹین اور غیر مضر چکنائی شامل ہونی چاہئے۔ ڈاکٹر گویل نے تجویز کیا کہ ہمیں ناشتے میں کم از کم چکنائی اور شکر والے اختیارات منتخب کرنے چاہئیں۔
کچھ لوگ یہ دلائل دیتے ہیں کہ سب کھانوں کو غیر صحت مند قرار دینا درست نہیں۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ تسلسل سے مقدار میں غیر صحت مند منتخب خیالات دل کی صحت کے لیے خطرہ ہیں، اس لیے متوازن غذا اختیار کرنا ضروری ہے۔
خوردنی شعور کا بڑھنا عوام کو صحت مند ناشتہ تلاش کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ یہ تبدیلی دل کی صحت کے لیے مزید مواقع فراہم کر سکتی ہے۔ صحت کی تشہیر سے دل کی بیماریوں کی شرح کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔