سویڈن کے محققین نے اچانک قلبی موت کے مخصوص علامات کی نشاندہی کی ہے۔ ان میں دل کی دھڑکن کی بے قاعدگی، بیہوشی، متلی، اور انفیکشن سے متعلق علامات شامل ہیں۔ یہ علامات جان لیوا واقعے سے پہلے ظاہر ہوسکتی ہیں۔
SADS، جسے اچانک بالغ موت کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، دل کے برقی نظام کی ایک موروثی بیماری ہے۔ یہ عام طور پر نوجوانوں اور کھلاڑیوں میں پایا جاتا ہے اور کئی بار بغیر کسی واضح وجہ کے ہوتا ہے۔
سویڈن کی یونیورسٹی کی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ SADS کی وجوہات میں کچھ خاص علامات شامل ہیں جو حادثے سے کئی دن پہلے ہورہی ہیں۔ یہ جاننا کہ کس طرح ان علامات کو پہچانا جائے، بچاؤ کے لئے اہم ہے۔
پہچانی گئی علامات میں دھڑکن کی بے قاعدگی، بیہوشی، متلی اور انفیکشن کی علامات شامل ہیں۔ اگر یہ علامات ایک ساتھ ظاہر ہوں تو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان کو نظر انداز کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر میٹیلڈا فرِسک ٹوریل نے بیان دیا کہ SADS کی بہتر سمجھ اور ابتدائی علامات کی پہچان سے نوجوانوں کی زندگیوں کو بچایا جا سکتا ہے۔ یہ علامات باقاعدہ صحت کی جانچ کے دوران جانچنی چاہئیں۔
تحقیق سے متعلق ان علامات کا انکشاف بچاؤ کی حکمت عملیوں کی تشکیل میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ سکیننگ اور عوامی آگاہی بڑھانے کے علاوہ، علاج میں بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
SADS کے ابتدائی علامات کی شناخت اچانک قلبی موت کے واقعات میں کمی لانے میں اہم ہے۔ اس تحقیق کی بدولت، صحت کے فراہم کنندگان اور عوام میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ زندگیاں بچائی جاسکیں۔