ذہنی تنزلی اور دل کی بیماریوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ زیر مطالعہ آمدہ دل کی کارکردگی کی خرابی قابل تشخیص نہیں ہوتی، مگر یہ دماغی صحت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ یہ تحقیق بتاتی ہے کہ دل کی صحت کو بہتر بنانا دماغی کارکردگی کو بھی فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
تحقیق میں شامل 10,889 افراد کے ڈیٹا نے دل کی خرابی اور دماغ کے حجم میں کمی کے درمیان تعلقات ظاہر کیے۔ ان نتائج نے یہ واضح کیا ہے کہ دل کی بیماریوں کے خطرات کی شناخت جلد ہی ضروری ہے۔
اگر دل کی خرابی دماغی تنزلی سے منسلک ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ دل کی صحت کا خیال رکھنا دماغ کی صحت کے لیے بھی اہم ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے صحت کی دیکھ بھال کے ماڈل میں تبدیلیاں ضروری ہیں۔
کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ دل اور دماغ کے درمیان تعلق کے پیچھے بنیادی عوامل کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ یقین دہانی کی ضرورت ہے کہ خطرے کے عوامل کس طرح اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
دل کی صحت اور دماغ کی صحت کے درمیان تعلق کی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ یہ جدید سکریننگ ٹولز اور ایک جامع صحت کی دیکھ بھال کی ماڈل کی ضرورت کو پیش کرتی ہے۔
محققین کو دل کی خرابی اور دماغی بیماریوں کے درمیان روابط کو بہتر سمجھنے کے لیے نئے طریقے دریافت کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ دماغ میں موجود بیماریوں کے پیچیدہ راستوں کو جانچنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
دل کی صحت اور دماغی تنزلی کے تعلق کی واضح شناخت ہمیں جامع صحت کی دیکھ بھال کی طرف لے جا سکتی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کے تنوع میں نئی امیدیں پیدا کرتا ہے۔