تمباکو نوشی مختلف صحت کے مسائل کا ایک خطرہ ہے، جس کا اثر جسم کے مختلف حصوں پر ہوتا ہے۔ حالیہ تحقیق نے یہ ظاہر کیا ہے کہ یہ Schneiderian جھلی کی موٹائی کو متاثر کرتا ہے، جو ناک کی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
Schneiderian جھلی، جسے زیادہ تر زیادہری دیکھا جاتا ہے، ناک کی صحت میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس جھلی کی موٹائی مختلف دندان سازی کے طریقوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے، جیسے کہ دانتوں کے امپلانٹس کے لیے سینوس کی موٹائی بڑھانا۔
ایک حالیہ مطالعہ نے سی بی سی ٹی کے ذریعے تمباکو نوشیوں اور غیر تمباکو نوشیوں کے درمیان جھلی کی موٹائی کا موازنہ کیا۔
تمباکو نوشیوں کی موٹی جھلیاں سیرجیکل مداخلتوں کے دوران پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہیں، جیسے کہ جھلی کی پھٹنے کا خطرہ۔ یہ خطرہ پیشگی منصوبہ بندی کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے تاکہ مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
تمباکو نوشی اور جھلی کی بڑھتی ہوئی موٹائی کے درمیان تعلق عوامی صحت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ یہ عوامی صحت کی مہمات کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے جو تمباکو نوشی کی شرح میں کمی کی کوشش کرتی ہیں۔
تمباکو نوشی کے اثرات کے باوجود، مناسب تکنیک اور تجربے کے ذریعے کامیاب سیرجیکل نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ بات ماہرین کے لیے اہم ہے کہ وہ ہر مریض کے حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے فیصلہ کریں۔
تحقیق کے نتائج مستقبل کے لیے نئے ڈائیگنوسٹک طریقوں اور تمباکو نوشی چھوڑنے کے پروگراموں کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ مریضوں کی ضروریات کے مطابق سیرجیکل طریقوں کو بہتر بنانا بھی بیماریوں کے نتائج کو بہتر بنائے گا۔