ایک حیران کن واقعہ میں، گریٹر نوئیڈا کی ایک خاتون ریبیز کے سبب جان کی بازی ہار گئی، جب اس نے ایک گائے کا دودھ پیا جو ایک کتے کے کاٹنے سے متاثرہ تھی۔ یہ واقعہ ریبیز کی منتقلی کے غیر روایتی طریقوں کے بارے میں سوالات اٹھاتا ہے۔
ریبیز ایک مہلک وائرس ہے جو عام طور پر متاثرہ جانوروں کے لعاب کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ اگرچہ روایتی طور پر یہ بیکٹیریا کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، اس کیس نے دودھ کے ذریعے اس کے پھیلاؤ کی نایاب نوعیت کو اجاگر کیا۔
گائے کو ایک ہفتہ قبل کتے کے کاٹنے کا سامنا ہوا، لیکن اس کے باوجود گھر والے متاثرہ دودھ پیتے رہے۔ خاتون کی عدم شعور کی وجہ سے وہ طبی مدد لینے میں ناکام رہی، جو اس کی جان لے لی۔ یہ واقعہ فوری طبی امداد کی ضرورت کو پیش کرتا ہے۔
صحت کے حکام نے متاثرہ دودھ پینے والے مقامی لوگوں کو فوری طور پر ریبیز کی ویکسین فراہم کی۔ یہ واقعہ برادری میں تشویش پیدا کر رہا ہے اور موجودہ صورتحال پر فوری توجہ مرکوز کرنے کا اشارہ دے رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ریبیز جان لیوا ہے، لیکن بروقت ویکسینیشن سے اس کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ بیماری کے ممکنہ ذرائع سے بچنا ہماری ذمہ داری ہے۔
یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ صحت کی حفاظت کے لیے آگاہی بہت اہم ہے۔ جب بھی کوئی غیر معمولی علامتیں دیکھیں، تو فوراً طبی مدد حاصل کریں۔ یہ صرف ریبیز ہی نہیں، بلکہ ہر بیماری کے لیے اہم ہے۔
یہ سنجیدہ واقعہ ہمیں بیماریوں کی منتقلی کے خطرات سے آگاہ کرتا ہے اور صحت کی حفاظتی تدابیر کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ صحت مند رہیں، ہوشیار رہیں!