عالمی ادارہ صحت نے پولیو کے بڑھتے کیسوں کی نشاندہی کی ہے، جو کہ عالمی ویکسینیشن کے چیلنجز کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ صورتحال گزشتہ دہائیوں میں کیے گئے صحت کے اقدامات کی کوششوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
پولیو ایک انتہائی متعدی بیماری ہے جو بنیادی طور پر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری اعصابی نظام پر حملہ کرتی ہے، جس سے معذوری اور اموات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
گلوبل پولیو ارادہ کے تحت، 1988 سے پولیو کے کیسز میں 99% کمی آئی ہے۔ مگر افغانستان اور پاکستان میں اب بھی یہ بیماری موجود ہے، جس کی وجہ سے عالمی خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
ویکسین کے عدم تحفظ، کمزوری کی وجہ سے ویکسین derived poliovirus کے پھیلاؤ نے پولیو کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔ یہ صورتحال خاص طور پر ان علاقوں میں زیادہ نظر آرہی ہے جہاں لوگوں کی مدافعت کمزور ہے۔
دنیا بھر میں پولیو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے، WHO نے ویکسینیشن میں اضافے پر زور دیا ہے۔ خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں صحت کے نظام میں مشکلات ہیں، وہاں حفاظتی ٹیکوں کی فراہمی ضروری ہے۔
پولیو کی واپسی عالمی صحت کی نظام پر دباؤ ڈال سکتی ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ہر سال 200,000 نئے کیسز کا خطرہ ہے، خاص طور پر کمزور اور خطرناک علاقوں میں۔
پولیو کے خلاف جنگ میں نئے فنڈز اور انفراسٹرکچر کی بحالی ضروری ہے۔ عالمی صحت کے سٹیک ہولڈرز کو مالی معاونت اور سیاسی عزم کو بڑھانا ہوگا تاکہ پولیو کا خاتمہ ممکن ہو۔