ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے مارچ 2014 میں جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کو پولیو سے پاک قرار دیا۔ اس کامیابی کا سرچشمہ صحت کارکنوں کی محنت، حکومتوں کی کوششیں اور انٹرنیشنل تنظیموں کی شراکت داری میں ہے۔
ساؤتھ ایسٹ ایشیا کی کامیابیوں کے باوجود، دوسرے ممالک جیسے نائجیریا اور انگولا میں پولیو کے نئے کیسز ابھرتے ہیں۔ یہ صورتحال عالمی تعاون اور مستقل ٹیکوں کی اہمیت کو مزید واضح کرتی ہے.
پولیو سے پاک حیثیت برقرار رکھنے کے لیے صحت کے نظام کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ اس نے دیگر صحت کے بحرانوں جیسے خسرہ اور COVID-19 کی صورت میں موثر جواب دینے کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے.
عالمی پولیو نگرانی عمل منصوبہ 2025-2026 تمام ممالک میں نگرانی کی حساسیت بڑھانے کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔ یہ حکمت عملی پولیو کی فوری شناخت کے لیے ضروری ہے.
ویکسین کے بارے میں غلط معلومات کی وجہ سے عوامی حمایت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ ماہرین سمجھتے ہیں کہ ویکسین کی حفاظت اور اس کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے.
عالمی سطح پر پولیو کا خاتمہ ترجیح ہے۔ اگرچہ ترقی ہوئی ہے، لیکن ان علاقوں میں گہری کوششوں کی ضرورت ہے جہاں یہ بیماری ابھی بھی موجود ہے.
جنوب مشرقی ایشیا کی مثال دیگر خطوں کے لیے ایک ماڈل ہے۔ مستقل نگرانی اور ویکسینیشن کی حمایت کے ساتھ، پولیو کو ماضی کی کہانی بنانا ممکن ہے.