پلاسٹک آلودگی ایک سنگین ماحولیاتی مسئلہ ہے۔ ہر سال لاکھوں ٹن پلاسٹک سمندر میں جاتا ہے، جو سمندری زندگی کو متاثر کرتا ہے۔ حالیہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ سمندری پرندے، خاص طور پر، اس آلودگی کی زد میں ہیں۔
تحقیقات نے پلاسٹک کے استعمال سے سمندری پرندوں کے بچوں میں دماغی نقصان کو ظاہر کیا ہے۔ یہ نقصان الزائمر جیسے نیورودجنریٹو بیماریوں جیسی علامات دکھاتا ہے، جو کہ ہر فرد کے لئے خطرناک ہے۔
سمندری پرندے سمندر کی صحت کے اشارے ہیں۔ ان کی خوراک میں پلاسٹک کی موجودگی، ان کی صحت پر براہ راست اثر ڈالتی ہے۔ پلاسٹک کی کھپت نے صرف ہاضمے پر اثرات نہیں ڈالے بلکہ دیگر اعضاء اور دماغی صحت کو بھی متاثر کیا ہے۔
جدید تحقیق نے پلاسٹک کی کھپت سے متاثرہ سمندری پرندوں کے بچوں میں مردہ سیل کے نشت و نشیب اور دماغی نقصانات کا پتا لگایا۔ تحقیق کے رہنما ڈاکٹر جینیفر لیورز نے بتایا کہ یہ مسئلہ کئی اعضاء کو متاثر کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندری پرندوں میں دماغی نقصانات کے اثرات دور رس ہو سکتے ہیں۔ یہ اثرات ان کی بقا اور نسل افزائش پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، جو ماحولیاتی توازن کے لئے انتہائی اہم ہیں۔
تحقیقات نے دکھایا کہ زیادہ پلاسٹک کے کھانے سے سمندری پرندوں کے بچوں میں اعضاء کی ناکامی کے نشانات ملتے ہیں۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، جو سمندری زندگی کے لئے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔
ہمیں سمندری پرندوں کی حفاظت کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف آگاہی بڑھانا اور صفائی کے کاموں میں شمولیت اختیار کرنا سب کے لئے اہم ہے۔