نئی آنکھوں کی دوائیں

نا قابل یقین ترقی: NIH کی آنکھوں کی دوائیں بصارت کو کم کرنے میں مددگار!

امریکہ کی نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ (NIH) نے آنکھوں کی دوائیں تیار کی ہیں جو جانوروں میں بصارت کے نقصان کو کم کرتی ہیں۔ یہ آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے نئی امید فراہم کرتی ہیں. یہ دوائیں ریٹینا کے خلیات کی حفاظت کرتی ہیں.

پہلا صفحہ: اہم پیش رفت

ریٹینیٹائٹس پگمنٹوسا اور عمر سے متعلقہ میکولر تنزلی جیسی بیماریاں بصارت کے نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ روایتی طریقے عموماً پیچیدہ ہوتے ہیں اور اکثر کئی بار استعمال کی ضرورت ہوتی ہے.

دوسرا صفحہ: بیماریوں کا پس منظر

PEDF پروٹین کی حفاظتی خصوصیات کا استعمال کرتے ہوئے، محققین نے آنکھوں کی دوائیں تیار کی ہیں جو بغیر انجکشن کے ریٹینا تک پہنچتی ہیں۔ یہ دوائیں بصارت کے نقصانات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں.

تیسرا صفحہ: نئی تکنیک

مؤلفین کے مطابق، ان دواؤں نے جانوروں کے طریقہ کار میں 75% فوتو ریسپٹر خلیات کو محفوظ رکھا۔ غیر علاج شدہ جانوروں میں تقریباً مکمل بصارت کا نقصان ہوا.

چوتھا صفحہ: اہم نتائج

H105A دوائی کی جانچ انسانی ریٹینا کے ٹشو پر کی گئی، جہاں یہ عمر سے متعلقہ تنزلی کے اثرات کو روکنے میں کامیاب رہی۔ یہ ایک اہم قدم ہے.

پانچواں صفحہ: انسانی ماڈلز کا استعمال

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دوائیں علاج نہیں ہیں، لیکن یہ بصارت کے نقصان کے موثر انتظام کی راہ ہموار کر سکتی ہیں۔ یہ نئی تحقیق امید افزا ہے.

چھٹا صفحہ: ماہرین کی رائے

اگلا مرحلہ انسانی آزمائشیں ہیں۔ اگر یہ دوائیں انسانوں میں بھی اثرانداز ہوتی ہیں تو یہ بصارت کی بہت سی بیماریوں کی روکتھام میں مددگار ثابت ہوں گی.

ساتواں صفحہ: آگے کا راستہ

اس طرح کی مزید کہانیوں کے لیے یہاں دیکھیں: :-