یوگنڈا نے ایمپکس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے خلاف اپنی ویکسی نیشن مہم کا نیا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔ 100,000 اضافی ڈوزز کے ساتھ، یہ مہم خاص طور پر 25 سے 35 سال کے نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ایمپکس، جسے مانکی پکس بھی کہا جاتا ہے، ایک متعدی بیماری ہے جو بندر پکس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ قریبی رابطے سے پھیلتی ہے اور اس کی علامات میں بخار، سوجی ہوئی لمف غدود، گلے میں درد، اور جلد پر سرخی شامل ہیں۔
نئی ویکسی نیشن مہم میں زیادہ خطرے میں مبتلا گروہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ یہ مہم کم آمدنی والے علاقوں میں خاص طور پر بڑھتے ہوئے ٹرانسمیشن کی شرح والے علاقوں میں شروع کی جائے گی۔
یوگنڈا میں عوامی صحت کے اقدامات میں نگرانی، کیس مینجمنٹ اور آگاہی بڑھانا شامل ہیں۔ عوام کو احتیاطی تدابیر جیسے ہاتھ بار بار دھونے اور ہجوم سے بچنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
عالمی صحت کی تنظیم نے یوگنڈا میں ایمپکس کے کیسز میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ WHO نے کہا کہ یوگنڈا عالمی سطح پر سب سے زیادہ کمیونٹی ٹرانسمٹڈ ایمپکس کیسز کا شکار ہے۔
اگرچہ عوامی صحت کے اقدامات کی ضرورت پر اتفاق ہے، لیکن کچھ گروپوں کا کہنا ہے کہ ویکسین کی دستیابی اور شعور میں فرق آیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ہر خطرے میں مبتلا گروہ تک ویکسین کی رسائی ہونی چاہیے۔
یوگنڈا کی ایمپکس ویکسی نیشن مہم کو مزید علاقوں اور آبادیوں میں پھیلانا ہوگا۔ ویکسین کی مؤثریت اور عوامی تعاون ان کوششوں کی کامیابی کے لیے اہم ہیں۔