منگولیا میں خسرہ بڑھتا ہوا بحران

منگولیا میں خسرہ کے مقدمات میں اضافہ اور ویکسینیشن کی کمی پر توجہ۔

منگولیا میں خسرہ کے کیسز کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے، جس کی وجہ سے ویکسینیشن کی کمی پر خدشات بڑھ گئے ہیں۔ یہ بحران خاص طور پر بچوں کو متاثر کر رہا ہے جو مکمل ویکسینیشن حاصل نہیں کر سکے ہیں۔

خسرہ کا وبائی چیلنج

منگولیا نے 2014 میں خسرہ کے خاتمے کی سند حاصل کی تھی، مگر 2015-2016 میں ایک بڑی وبا نے 53,737 کیسز اور 140 اموات کی صورت اختیار کی۔ یہ واقعہ صحت کی کمزوریوں کو ظاہر کرتا ہے۔

تاریخی پس منظر

اپریل 2025 تک، منگولیا میں خسرہ کے 220 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، زیادہ تر متاثرین بچوں میں ہیں جنہوں نے صرف ایک ویکسین حاصل کی ہے۔ یہ وبا خاص طور پر اولان باتر شہر اور دو صوبوں میں شدید ہے۔

موجودہ وبائی حالت

صحت کے حکام نے ویکسینیشن کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ والدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو خسرہ کی دو ڈوز لازمی دلوائیں تاکہ بیماری کے سنگین اثرات سے بچا جا سکے۔

سرکاری اقدامات

عالمی ادارہ صحت اور دیگر ماہرین منگولیا کی مدد کر رہے ہیں۔ ان کی توجہ کلینیکل انتظام اور انفیکشن کی روک تھام پر ہے، جو خسرہ کے کیسز کو سنبھالنے کے لیے ضروری ہے۔

بین الاقوامی حمایت

خسرہ کی وبا صرف صحت کو متاثر نہیں کرتی بلکہ تعلیم و معیشت پر بھی اثرانداز ہوتی ہے۔ یہ وبائیں اسکولوں کو متاثر کر سکتی ہیں اور صحت کی خدمات پر بوجھ ڈالتی ہیں۔

معاشرتی و اقتصادی اثرات

صحت کے حکام کی جانب سے ویکسینیشن کو فروغ دینے کی مسلسل کوششیں کی جائیں گی۔ اگر یہ کوششیں کامیاب رہیں تو یہ نہ صرف موجودہ نسل کو محفوظ کرے گی بلکہ منگولیا کے طویل المدت خسرہ کنٹرول میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

مستقبل کی توقعات

اس طرح کی مزید کہانیوں کے لیے یہاں دیکھیں: :-