لمپیسکن بیماری ایک خطرناک بیماری ہے جو مویشیوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔ اس کا اثر دودھ کی پیداوار اور کسانوں کی زندگیوں پر پڑتا ہے۔ یہ بیماری مچھر اور دیگر کیڑوں کے ذریعے پھیلتی ہے، جس سے قومی معیشت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
یہ بیماری 2019 میں بھارت میں پہلی بار ظاہر ہوئی تھی اور اس نے تیزی سے ملک بھر میں پھیلنا شروع کر دیا۔ 2022 میں ہونے والے وبا نے مہلک اثر ڈالا، جس سے بڑی تعداد میں مویشی متاثر ہوئے اور دودھ کی پیداوار میں کمی آئی۔
بایووٹ نے بھارتی زراعتی تحقیقاتی کونسل کے تعاون سے 'بائیولمپیوکسین' ویکسین تیار کی۔ یہ ویکسین مویشیوں کو بیماری سے بچانے کے لیے 3 سے 4 ہفتوں میں فعّال ہوتی ہے۔ یہ ویکسین دودھ کی پیداوار کو محفوظ رکھنے میں بڑی مددگار ثابت ہوگی۔
یہ ویکسین دنیا کی سب سے محفوظ اور مؤثر ویکسین تصور کی جاتی ہے۔ اس میں DIVA مارکر کا تصور شامل ہے، جو متاثرہ اور ویکسین لگائے گئے جانوروں میں فرق کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ بیماری کی نگرانی میں مددگار ہے۔
بایولمپیوکسین کی منظوری بھارت کی دودھ کی صنعت میں انقلابی تبدیلی لا سکتی ہے۔ یہ ویکسین بیماری کو کنٹرول کرکے کسانوں کی معیشت کو مضبوط کرنے میں مدد دے گی۔ اس کی بڑی پیداوار سے ویکسین کی دستیابی یقینی بنے گی۔
اگرچہ ویکسین کی ترقی خوش آئند ہے، لیکن دیہی علاقوں میں اس کی فراہمی اور رسائی کی نگرانی ضروری ہوگی۔ ویکسین کی تاثیر کو حقیقی صورتحال میں جانچنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ کیا جا سکے۔
بایولمپیوکسین کی کامیابی بھارت کے مویشیوں کی صحت کے لیے ایک نئی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ اس ویکسین کی آمد سے دیگر بیماریوں کے خلاف بھی ویکسین کی ترقی کی راہیں کھلیں گی، جس سے زرعی سیکٹر میں بہتری آئے گی۔