درد کش ادویات، جیسے کہ آئیبوپروفن اور ایسپرین، گردوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ ان کا زیادہ استعمال خون کے بہاؤ کو کم کر سکتا ہے اور گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ خاص طور پر بزرگ افراد میں نقصان کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
پانی کا مناسب استعمال گردوں کی صحت کے لیے اہم ہے۔ پانی کی کمی سے گردے متاثر ہو سکتے ہیں۔ یہ پتھریوں اور پیشاب کی نالی کی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ روزانہ 1.5 سے 2 لیٹر پانی پینا ضروری ہے۔
شراب کا زیادہ استعمال گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ پانی کی کمی کا سبب بنتا ہے اور بلڈ پریشر بڑھاتا ہے۔ بالغوں کے لیے ہفتے میں 14 یونٹس تک کی توصیہ کی گئی ہے۔
سگریٹ نوشی گردوں کی صحت پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ اس میں موجود نقصان دہ مادے گردوں کے کام کو متاثر کرتے ہیں اور خون کے بہاؤ کو کم کرتے ہیں، جس سے گردوں میں نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بہت زیادہ پروسیسڈ غذائیں گردوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان میں نمک اور غیر صحت مند چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ پھلوں، سبزیوں، اور مکمل اناج کی غذا کا استعمال بہتر ہے۔
نیند کی کمی گردوں کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔ اگر کسی کی نیند کی مقدار چھ گھنٹوں سے کم یا دس گھنٹوں سے زیادہ ہو تو بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔ ہر بالغ کو 7-9 گھنٹے کی نیند کی کوشش کرنی چاہیے۔
موٹاپا بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا باعث بنتا ہے، جو کہ گردوں کی بیماری کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ روزانہ ورزش کرنا اہم ہے تاکہ صحت برقرار رکھی جا سکے۔ معمولی جسمانی سرگرمی بھی بہتری لا سکتی ہے۔