جیسے جیسے ہم عمر رسیدہ ہوتے ہیں، دماغ کی ساخت میں تبدیلیاں آتی ہیں جو ذہنی فعل کو متاثر کر سکتی ہیں۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چند اہم کیمیکلز کی کمی دماغ کی تیزی سے عمر بڑھنے کی وجہ بن سکتی ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس جیسے وٹامن ای اور چائے میں موجود کیمیائی مرکبات دماغی خلیوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ آزاد ریڈیکس کو غیر موثر بنا کر دماغی عمر بڑھانے کی رفتار کو کم کرتے ہیں۔
فاسفٹیڈیلسرین دماغی خلیوں کی جھلی کا حصہ ہے اور یہ نیورٹرانسمیٹر کی رہنمائی میں مدد دیتا ہے۔ اس کی موجودگی سے دماغی فعالیت میں بہتری آسکتی ہے اور یاداشت کے نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔
NAD+ ایک اہم خامرہ ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ کم ہوجاتا ہے۔ یہ دماغ کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ اضافی NAD+ کی مدد سے دماغی نشوونما اور فعالیت میں بہتری آتی ہے۔
فلاوونوئیڈز جیسے فیسٹین دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ دماغی فعل کی بحالی کرتے ہیں اور نیورون کے کام کو بہتر بناتے ہیں، خاص طور پر عمر رسیدہ ماڈلز میں۔
کچھ کیمیکلز جیسے کنیورینک ایسڈ کی زیادتی دماغی فعل میں مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اس کی سطح کا بڑھنا الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں سے منسلک ہے۔
دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور غذائی سپلیمنٹس اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ یہ حکمت عملی دماغی نقصان کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔