بڑھتی عمر میں ایٹریل فائبریلیشن

ایٹریل فائبریلیشن کی اہم وجوہات اور پیٹرن کے بارے میں جانیں۔

ایٹریل فائبریلیشن، جو دل کی دھڑکن کی بے قاعدگی ہے، خاص طور پر بزرگوں میں بڑھتا ہوا صحت کا مسئلہ ہے۔ جیسے جیسے عالمی آبادی عمر رسیدہ ہوتی جا رہی ہے، بزرگوں میں ایٹریل فائبریلیشن کے خطرات کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ مؤثر انتظامات کیے جا سکیں۔

ایٹریل فائبریلیشن کا تعارف

بزرگ افراد میں ایٹریل فائبریلیشن کی موجودگی عمر بڑھنے کے ساتھ بڑھتی ہے۔ عمر کے ساتھ دل میں ساختی تبدیلیاں آتی ہیں، جو ایٹریل فائبریلیشن کے خطرے کو بڑھاتی ہیں۔ یہ مطالعہ ان تبدیلیوں کی تفصیل بھی دیتا ہے۔

بڑھاپے کے اثرات

مطالعے کے مطابق، ہر دہائی کے ساتھ ایٹریل فائبریلیشن کا خطرہ دوگنا ہوجاتا ہے، اور 80 سال کی عمر کے بعد یہ 20% سے زیادہ ہوجاتا ہے۔ یہ خطرہ دیگر قلبی بیماریوں کے خطرات کے جمع ہونے کی وجہ سے بھی بڑھتا ہے۔

عمر کی بنیاد پر خطرات

بلڈ پریشر، دل کی ناکامی اور والولر دل کی بیماری ایٹریل فائبریلیشن کے اہم خطرات میں شامل ہیں۔ عمر رسیدہ افراد میں دیگر بیماریوں جیسے آرتھرائٹس بھی خطرے کو بڑھاتی ہیں۔

ہمراہ بیماریوں کا اثر

عام طور پر، مرد ایٹریل فائبریلیشن کے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں، لیکن بڑھتی عمر کے ساتھ یہ فرق کم ہوتا ہے۔ 80 سال کی عمر کے بعد، خطرہ مردوں اور عورتوں کے درمیان تقریباً برابر ہو جاتا ہے۔

جنس کی بنیاد پر خطرات

ایٹریل فائبریلیشن کی روک تھام کے لئے مختلف تدابیر موجود ہیں، بشمول صحت مند طرز زندگی، معالجے کی نگرانی اور ہمراہ بیماریوں کا بہترین انتظام۔ ان تدابیر سے بزرگوں کی صحت میں نمایاں بہتری ممکن ہے۔

بزرگوں کی صحت میں بہتری

بزرگ افراد میں ایٹریل فائبریلیشن کی سمجھ بوجھ بڑھانے سے ان کی صحت پر مثبت اثر پڑ سکتا ہے۔ صحت کی آگاہی اور جانچ کا آغاز اداروں اور معاشرتی سطح پر ضروری ہے۔

راتب اور آگاہی

اس طرح کی مزید کہانیوں کے لیے یہاں دیکھیں: :-