السرٹیو کولائٹس ایک طویل المدت حالت ہے جو بڑی آنت کے اندرونی حصے کی سوزش کا سبب بنتی ہے۔ اس کے علامات میں پیٹ درد، فوری پاخانے کا احساس، اور خون آلود دست شامل ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق میں، معلوم ہوا کہ اپینڈیکٹومی نے بیماری کی واپسی کی شرح 35% تک کم کر دی ہے۔ جن مریضوں نے اپینڈیکٹومی کروائی، ان میں بیماری کی شدت میں کمی واقع ہوئی، جس کی وجہ سے انہیں کم دوائیں استعمال کرنی پڑیں۔
ماضی میں کچھ مطالعات نے بھی بتایا کہ اپینڈیکٹومی کاعمل ulcerative کولائٹس کی شدت کو کم کر سکتا ہے۔ ایک جاپانی مطالعے میں، جن مریضوں نے اپینڈیکٹومی کا سامنا کیا، ان کی بیماری کی شدت میں کمی اور کولیکٹومی کا خطرہ کم ہوا۔
تحقیق کے مطابق، اپینڈکس کا کردار انسانی مدافعتی نظام میں اہم ہے۔ اپینڈیکٹومی سے ممکنہ طور پر مدافعتی نظام کی فعالیت میں کمی آتی ہے، جس سے بیماری کے حملے اور شدت میں کمی آتی ہے۔ یہ نظریہ جانوروں پر ہونے والے مطالعے سے بھی حمایت حاصل کرتا ہے۔
اگر اپینڈیکٹومی کو ulcerative کولائٹس کے علاج میں مؤثر پایا جاتا ہے، تو یہ روایتی علاج کے متبادل کے طور پر سامنے آ سکتا ہے۔
اپینڈیکٹومی کا وقت بہت اہم ہے۔ تحقیق کے مطابق، اگر یہ سرجری ulcerative کولائٹس کی تشخیص سے قبل کی جائے تو فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ تاہم، اس کی سرجری کے خطرات بھی ہیں اور اس کا استعمال صرف روک ٹوک کے لئے کرنی چاہئے۔
نئی تحقیق بتاتی ہے کہ اپینڈیکٹومی ulcerative کولائٹس کے مریضوں میں بیماری کی واپسی کی شرح کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔ یہ ایک نیا علاجی آپشن ہو سکتا ہے جو کئی مریضوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔