اینٹی مائکروبیل مزاحمت ایک سنگین مسئلہ ہے، جہاں جراثیم ادویات کے اثرات سے بچنے کے لئے ترقی پذیر ہوتے ہیں۔ اس سے نہ صرف علاج کی مؤثریت متاثر ہوتی ہے بلکہ یہ بچوں کی اموات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ 2022 میں 3 ملین سے زیادہ بچے اس کا شکار ہوئے۔
عالمی صحت تنظیم (WHO) نے اینٹی مائکروبیل مزاحمت سے نمٹنے کے لیے مختلف حکمت عملیوں کا آغاز کیا ہے۔ ان میں Access، Watch اور Reserve اینٹی بائیوٹکس شامل ہیں، جو مختلف خطرات کی سطح پر رکھی جاتی ہیں۔
غریب ممالک میں اینٹی مائکروبیل مزاحمت کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان ممالک کے ہسپتالوں میں گنجائش کی کمی اور ناقص صحت کے نظام، مستحکم علاج کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ یہ مواقع مخلتف مسائل کی وجہ بنتے ہیں جو مزاحمت کو بڑھاتے ہیں۔
2022 میں 3 ملین سے زائد بچے اینٹی مائکروبیل مزاحمت کی وجہ سے فوت ہوئے۔ اس میں سے سب سے زیادہ اموات جنوب مشرقی ایشیا اور افریقہ میں ہوئیں، جہاں اینٹی بائیوٹکس کا زیادہ استعمال ریکارڈ کیا گیا۔
بچوں میں اینٹی مائکروبیل مزاحمت کی وجہ سے صحت عامہ، اقتصادی صورتحال اور نفسیاتی دباؤ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ یہ اموات عام بیماریوں کے علاج میں مشکلات پیدا کرتی ہیں اور صحت کے نظام پر بوجھ بڑھاتی ہیں۔
اگرچہ اینٹی مائکروبیل مزاحمت کے مسائل پر تو سب کا اعتماد ایک ہے، لیکن مختلف نقطے نظر سامنے آتے ہیں۔ کچھ ماہرین للی نے زیادہ احتیاطی تدابیر کا مطالبہ کیا ہے جبکہ دیگر فوری علاج کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
بچوں میں اینٹی مائکروبیل مزاحمت کے اثرات کو کم کرنے کے لئے مؤثر نگرانی، حکمت عملیوں کی تعریف اور 'ایک صحت' کے طریقے کی ضرورت ہے۔ عالمی تعاون کارگر ثابت ہوگا تاکہ بچوں کی زندگیوں کی حفاظت کی جا سکے۔