اینٹی ڈپریسنٹس کا دل کی بیماری سے خطرہ

اینٹی ڈپریسنٹس کے طویل استعمال سے اچانک دل کی موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ایک حالیہ مطالعے نے یہ بات سامنے لائی ہے کہ طویل مدت تک اینٹی ڈپریسنٹس کا استعمال کرنے والے افراد اچانک دل کی موت کے خطرے میں زیادہ ہوتے ہیں۔ اس مطالعے نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ دوا دل کے مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔

مطالعے کی شروعات

اچانک دل کی موت وہ ہوتی ہے جو دل کے مسائل کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر علامات کے شروع ہونے کے ایک گھنٹہ کے اندر ہوتی ہے اور نوجوانوں میں اکثر دل کی پتلی کی وجہ سے ہوتی ہے۔

اچانک دل کی موت کیا ہے؟

سابقہ مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ذہنی بیماریوں کے شکار افراد میں اچانک دل کی موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ مگر نئی تحقیق نے اینٹی ڈپریسنٹس کے اثرات کو واضح کیا ہے جو اس خطرے پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

ذہنی بیماری کا خطرہ

ڈنمارک میں کیے گئے ایک مطالعے نے 643,999 افراد کا جائزہ لیا۔ یہ پتہ چلا کہ جو لوگ 1 سے 5 سال تک اینٹی ڈپریسنٹس لیتے ہیں ان میں اچانک دل کی موت کا خطرہ 56% بڑھ جاتا ہے۔

تحقیقی نتائج

خاص طور پر نوجوانوں میں یہ خطرہ زیادہ ہے۔ 30 سے 39 سال عمر کے افراد میں 1 سے 5 سال کے استعمال کے بعد خطرہ تین گنا بڑھ جاتا ہے، جبکہ 6 سال سے زیادہ استعمال کرنے والوں میں یہ پانچ گنا ہو جاتا ہے۔

عمر کے لحاظ سے خطرات

ماہرین کی رائے میں، اینٹی ڈپریسنٹس کے خطرات کو بغیر علاج شدہ ڈپریشن کے خطرات کے ساتھ توازن میں رکھنا ضروری ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ ڈاکٹر مریضوں کی حالت کا بغور خیال رکھیں۔

ماہرین کی رائے

یہ مطالعہ مزید تحقیق کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے تاکہ اینٹی ڈپریسنٹس اور دل کی صحت کے تعلق کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔ ڈاکٹرز کو اپنے مریضوں کی نگرانی کرنی چاہیے اور علاج کے دوران احتیاط برتنا چاہیے۔

مستقبل کی سمت

اس طرح کی مزید کہانیوں کے لیے یہاں دیکھیں: :-