دل کی بے قاعدگیاں health عام طور پر خطرناک ہو سکتی ہیں، خاص طور پر جب یہ اچانک سے پیش آتی ہیں۔ سالانہ پانچ ملین سے زائد لوگ اچانک دل کے دورے کی وجہ سے جان گنواتے ہیں۔ AI کی مدد سے ان کی بروقت شناخت ممکن ہے۔
حالیہ تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ AI ماڈل دو ہفتے کے اندر خطرے میں ہونے والے مریضوں کی صحیح شناخت 70% ادق کے ساتھ کر سکتے ہیں۔ اس نئی ٹیکنالوجی کی بدولت، دل کی بے قاعدگیوں کی بچت کی جا سکتی ہے۔
ماہرین اس نئی ٹیکنالوجی کو دل کی بیماریوں کی روک تھام میں ایک بڑی پیشرفت مانتے ہیں۔ یہ AI دل کی بے قاعدگیوں کی پیش گوئی کے ذریعے مریضوں کو بروقت علاج فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے جانوں کی بچت ہو سکتی ہے۔
AI کی مدد سے بے قاعدگیوں کی بروقت شناخت عوامی صحت پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔ خطرے میں ہونے والے افراد کی فوری شناخت اور علاج سے ناگہانی موت کے واقعات میں کمی آ سکتی ہے۔
AI کی ترقی کے ساتھ کچھ چیلنجز بھی ہیں، جن میں عدم اطمینان اور نجی معلومات کا تحفظ شامل ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ AI ماڈلز کی درستگی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
AI کی ترقی کے ساتھ، مزید کلینکل ٹرائلز کا انعقاد متوقع ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ہسپتالوں اور ذاتی مانیٹرنگ آلات میں لاگو ہونے کے قابل بنائے گی، جو صحت کی دیکھ بھال کو مزید بہتر بنائے گی۔
AI دل کی بے قاعدگیوں کی شناخت میں اہم قدم ثابت ہو رہا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی موت کی شرح میں کمی، مریضوں کے نتائج میں بہتری، اور جانوں کی بچت کے لیے امید کی کرن ہے۔