Risks of Red Wine Consumption and Cancer: نئی تحقیق میں انکشافات

نئی تحقیق کے مطابق، سرخ شراب کے متوازن استعمال سے بھی کینسر کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔ جانیں اس کے اثرات اور احتیاطی تدابیر۔

Risks of Red Wine Consumption and Cancer: نئی تحقیق میں انکشافات

سرخ شراب کے فائدے اور نقصانات کے بارے میں بحث برسوں سے جاری ہے۔ اگرچہ کچھ تحقیقات نے اس کے اینٹی آکسیڈینٹ فوائد کی نشاندہی کی ہے، لیکن حالیہ تحقیق نے واضح طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تمام قسم کی شراب، بشمول سرخ شراب، کینسر کے خطرے میں اضافہ کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں – 👉👉شکر دار مشروبات اور کینسر کے خطرات: جاننے کی باتیں👈👈

شراب اور کینسر: تاریخ اور پس منظر

سرخ شراب کی تاریخ

سرخ شراب کو اکثر صحت کے فائدے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ریسیوریٹرول ہے، جو انگور کے چھلکے اور بیجوں میں پایا جاتا ہے۔ اس مرکب کو اینٹی آکسیڈینٹ کی حیثیت سے جانا جاتا ہے، لیکن حالیہ تحقیق نے یہ ظاہر کیا ہے کہ اس کا کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں کوئی معنی خیز کردار نہیں ہے۔

کینسر کے خطرات

بین الاقوامی ایجنسی برائے تحقیق برائے کینسر (IARC) نے شراب کو گروپ 1 کینسرجن قرار دیا ہے، جو یہ واضح کرتا ہے کہ شراب کے استعمال کا کینسر کی کئی اقسام، بشمول چھاتی، جگر، اور آنت کے کینسر سے براہ راست تعلق ہے۔

سرخ شراب اور کینسر کے خطرات کے نئے انکشافات

حالیہ تحقیق: اہم نتائج

  • سرخ اور سفید شراب کے درمیان کینسر کے خطرے میں کوئی نمایاں فرق نہیں پایا گیا ہے۔
  • ریسیوریٹرول کا کینسر کے خلاف مؤثر ہونا محدود ہے۔
  • شراب کو ایک کینسرجن کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔

ماہرین کی رائے اور اعداد و شمار

کینسر کا خطرہ

ڈاکٹر ایامی کومانڈر، جو ماس جنرل کینسر سینٹر کی میڈیکل ڈائریکٹر ہیں، کا کہنا ہے کہ شراب کا استعمال کینسر کے خطرے کا تیسرا بڑا عنصر ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی محفوظ مقدار نہیں ہے اور لوگوں کو اپنے استعمال پر دھیان دینا چاہیے۔

جدید اعداد و شمار

ایک روزانہ کا گلاس سرخ شراب کینسر کے خطرے میں غیر نمایاں اضافے سے جڑا ہوا تھا، جبکہ سفید شراب خواتین میں زیادہ کینسر کے خطرے سے منسلک تھی۔ یہ بات واضح کرتی ہے کہ شراب کی صحت پر اثرات کو اس کی قسم یا فوائد کی بنیاد پر ہلکا نہیں لینا چاہیے۔

باہمی اثرات اور مستقبل کے رجحانات

آئندہ کے اثرات

  • سرخ شراب کی عوامی تصویر میں تبدیلی متوقع ہے۔
  • سخت صحت کی پالیسیوں کا امکان۔
  • دوسرے مmodifiable خطرات پر زور دینے کی امید۔

نتیجہ

سرخ شراب اور کینسر کے خطرات کے تعلقات کی حالیہ تحقیق نے یہ روشن کردیا ہے کہ شراب کا استعمال، خواہ کچھ بھی ہو، کینسر کے خطرات کو بڑھاتا ہے۔ صحت کے ماہرین کا واضح پیغام ہے کہ الگ الگ شراب کے فوائد کو صحت پر خطرے کی شدت کے سامنے نہیں رکھا جا سکتا۔ اس لئے شراب کی moderation اور صحت مند طرز زندگی اپنانا لازمی ہے۔

اہم سوالات

کیا سرخ شراب کا استعمال کینسر کے خطرے میں اضافہ کرتا ہے؟

جی ہاں، حالیہ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ شراب کا استعمال، بشمول سرخ شراب، کینسر کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔

کیا ریسیوریٹرول کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہے؟

ریسیوریٹرول کی موجودگی کے باوجود، اس کا کینسر کے خلاف بڑی حد تک مؤثر ہونا ثابت نہیں ہوا۔

کیا ایک گلاس شراب روزانہ پینے سے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے؟

جی ہاں، روزانہ ایک گلاس شراب پینے کا کینسر کے خطرے سے تعلق ہے، حالانکہ یہ غیر نمایاں ہوسکتا ہے۔

متعلقہ ویڈیوز

یہ بھی پڑھیں –

مَمپس ویکسین کی شمولیت: بھارت میں یونیورسل امیونائزیشن پروگرام میں شمولیت کب ہوگی؟
mucormycosis antibody therapy: نیا علاج ممکنہ خطرناک بیماری کے خلاف
نیند اور مائیگرین کا تعلق: 5 اہم نکات جو جاننا ضروری ہیں

یہ مضمون طبی مشورے کا متبادل نہیں ہے۔ کسی بھی صحت کی بنیادی تشخیص یا علاج کے لئے ہمیشہ ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں –

https://www.cbsnews.com/news/alcohol-cancer-risk-what-to-know/
https://www.deccanherald.com/health/red-wine-not-safer-study-links-all-alcohol-to-cancer-risk-3458696

ہیلو! مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ پڑھ کر مزہ آیا ہوگا! اگر آپ کو پسند آیا ہے، تو کیا آپ میرے لیے ایک چھوٹا سا کام کر سکتے ہیں اور لائیک کر سکتے ہیں؟ یہ میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور مجھے مزید لوگوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ شکریہ! اس پوسٹ پر آپ کی کوئی رائے ہو تو براہ کرم نیچے کمنٹس میں بتائیں!

میرے محنت کے لیے آپ کتنے ستارے دیں گے؟

Rate this post
Team sehatkiraah.com: یہ مصنف 15 سالوں سے زیادہ عرصے سے قدرتی علاج، غذائیت اور مکمل صحت کے حوالے سے تحقیق کر رہے ہیں۔ انہوں نے مختلف متبادل علاج اور روایتی طب کے طریقوں پر تعلیم حاصل کی ہے اور مختلف ثقافتوں اور کمیونٹیز کے ساتھ کام کرتے ہوئے یہ سیکھا ہے کہ قدرتی طریقوں سے لوگوں کی زندگیوں کو کیسے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ ان کا یقین ہے کہ قدیم علم اور جدید سائنسی تحقیق کا امتزاج صحت کے لئے ایک متوازن اور پائیدار نقطہ نظر فراہم کرتا ہے۔ اپنے بلاگ کے ذریعے، وہ قارئین کو قدرتی علاج، متوازن غذا اور صحت مند عادات اختیار کرنے کے بارے میں مشورے دیتے ہیں تاکہ لوگ طویل مدتی صحت کو حاصل کر سکیں۔