Nutrition as a Lifeline Against Tuberculosis: Could a Full Plate Save Thousands in India by 2035? This article explores the vital role of nutrition in the fight against tuberculosis in India and its potential impact.
جب ہم تپ دق (ٹی بی) کی بات کرتے ہیں، تو یہ ایک سنگین صحت کا مسئلہ ہے جو پوری دنیا میں موجود ہے، خاص طور پر بھارت میں جہاں ہر سال تقریباً 2.6 ملین نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ بنیادی طور پر، ناقص تغذیہ ایک اہم خطرہ ہے جو ٹی بی کی شدت کو بڑھاتا ہے۔ حالیہ تحقیقوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غذائی امداد نقصان دہ اثرات کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہے جیسے کہ ٹی بی کی وجہ سے ہونے والی اموات۔ اعداد و شمار کے مطابق، اگر بھارت میں ٹی بی کے متاثرہ خاندانوں کو غذائی امداد فراہم کی جائے تو یہ 2035 تک تقریباً 350,000 زندگیوں کو بچا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں – 👉👉Managing Diabetes During Ramadan: Consult Experts for a Safe Fasting Experience👈👈
ٹی بی اور غذائیت: ایک اہم تعلق
غذائیت کی اہمیت
غذائیت اور ٹی بی کے درمیان تعلق کا سمجھنا ضروری ہے۔ ناقص غذائی حالت، یعنی کمزور جسمانی حالت، انسانی مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے، جو ٹی بی جیسی بیماریوں کا شکار بنانے کے لیے ماحول فراہم کرتی ہے۔ دنیا بھر میں ٹی بی کے تقریباً 20 فیصد کیسز ناقص غذائیت کی وجہ سے ہیں۔ یہ صورتحال بھارت میں خاص طور پر سنگین ہے، جہاں ایک تہائی تی بی کے کیسز اس وجہ سے ہیں۔
عالیہ: عالمی ادارہ صحت کا کردار
عالمی ادارہ صحت (WHO) نے 2013 سے ٹی بی کی دیکھ بھال کے کلینیکل پلان میں غذائی امداد کی اہمیت پر زور دیا ہے، جس کی وجہ سے حکومتیں مزید اقدامات کی طرف گامزن ہوئی ہیں۔
بھارتی حکومت کی پہل
نی-کچھ-پوشن یوجنا
بھارتی حکومت ٹی بی کے خلاف جنگ میں موثر اقدام کر رہی ہے، جیسے کہ “نی-کچھ-پوشن یوجنا”۔ یہ پروگرام ٹی بی کے مریضوں کو غذائی امداد فراہم کرتا ہے۔ حال ہی میں اس کی توسیع کی گئی ہے، جس میں کم BMI والے مریضوں کے لیے توانائی سے بھرپور غذائی سپلیمنٹ شامل کیے گئے ہیں۔
غذائی امداد کی فراہمی کا اعدادوشمار
حالیہ اعدادوشمار کے مطابق، اگر ان Dietary interventions کو استعمال کیا جائے تو 2023 اور 2035 کے درمیان تقریباً 361,200 اموات کو روکا جا سکتا ہے۔
اہم پیشرفت: غذائی مداخلتیں
RATIONS ٹرائل
”RATIONS” (Reducing Activation of Tuberculosis by Improvement of Nutritional Status) نامی ٹرائلنے یہ ثابت کیا ہے کہ غذائی امداد ٹی بی کے مریضوں کی حالت کو بہتر بنانے میں بہت موثر ثابت ہو سکتی ہے۔
اخراجات اور صحت کے فوائد
تحقیقات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ غذائی امداد منصوبہ کافی موثر ہے، جس میں تقریباً 1,349 ملین ڈالر کا اضافی خرچ آتا ہے۔ اس کے نتیجے میں صحت کی بہتری کے ساتھ ساتھ اقتصادی فوائد بھی سامنے آتے ہیں۔
عوامی صحت پر اثر
صحت پر مثبت اثرات
غذائی حمایت کے ذریعے نہ صرف ٹی بی کی شرح میں کمی آئے گی بلکہ یہ عوامی صحت پر بھی مثبت اثرات ڈال سکتی ہے۔ افراد کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا، جو کہ ٹی بی کے ساتھ ساتھ دیگر انفیکشنز سے بھی تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔
مجموعی بہبود
غذائی امداد ٹی بی کے مریضوں کے ساتھ ساتھ ان کے خاندانوں کی معیشت کو بھی متاثر کرتی ہے۔ یہ میڈیکل خرچوں میں کمی کے باعث مجموعی بہبود میں اضافہ کر سکتی ہے۔
خلاصہ
غذائی مداخلتیں ٹی بی کے خلاف جنگ میں ایک اہم ہتھیار ثابت ہو سکتی ہیں۔ بھارت جیسے ملک میں جہاں ٹی بی کا بوجھ بھاری ہے، وہاں غذائی امداد فراہم کر کے نہ صرف ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں بلکہ صحت کی عمومی صورت حال میں بھی بہتری لائی جا سکتی ہے۔ مستقبل میں، اگر بھارت نے اپنے غذائی منصوبوں کو بڑھایا تو یہ ملیریا کی ایک بڑی وباء کی صورت میں دنیا کے لئے ایک پہچان بن سکتا ہے۔
عمومی سوالات
غذائی امداد کس طرح ٹی بی کی روک تھام میں مدد کر سکتی ہے؟
غذائی امداد افراد کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے، جس سے وہ ٹی بی جیسے انفیکشنز سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
بھارت میں ٹی بی کے خلاف حکومتی اقدامات کیا ہیں؟
بھارتی حکومت نی-کچھ-پوشن یوجنا کے ذریعے ٹی بی کے مریضوں کو غذائی امداد فراہم کر رہی ہے۔
غذائی سپلیمنٹس کا کیا فائدہ ہے؟
غذائی سپلیمنٹس سے ٹی بی کے مریضوں کو روزانہ کیلوریز اور ضروری وٹامنز ملتے ہیں، جو صحت یابی میں مدد دیتے ہیں۔
متعلقہ ویڈیوز
یہ بھی پڑھیں –
یہ مضمون طبی مشورے کی جگہ نہیں لے سکتا۔ ہمیشہ صحت کی بہتر خدمات فراہم کرنے والے پیشہ ور سے مشورہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں –
ہیلو! مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ پڑھ کر مزہ آیا ہوگا! اگر آپ کو پسند آیا ہے، تو کیا آپ میرے لیے ایک چھوٹا سا کام کر سکتے ہیں اور لائیک کر سکتے ہیں؟ یہ میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور مجھے مزید لوگوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ شکریہ! اس پوسٹ پر آپ کی کوئی رائے ہو تو براہ کرم نیچے کمنٹس میں بتائیں!
میرے محنت کے لیے آپ کتنے ستارے دیں گے؟