مکئی جیسا ہارونوی ٹیسٹ ایچ آئی وی مریضوں میں ٹی بی کی تشخیص کے لیے ایک نئی امید. جانیں اس کی کامیابیوں کے بارے میں.
ایک شاندار تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ ایک مکئی جیسا ہارونوی ٹیسٹ، جو پہلے بچوں کے لیے تجویز کیا گیا تھا، ایچ آئی وی کے ساتھ موجود بالغوں میں تپ دق (ٹی بی) کی تشخیص میں بڑی تبدیلی لا سکتا ہے۔ یہ نئی حکمت عملی کم اور وسط آمدنی والے ممالک میں بہتر طبی سامان کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مؤثر تشخیصی طریقہ پیش کرتی ہے۔ بارسلونا انسٹی ٹیوٹ برائے عالمی صحت (ISGlobal) کی یہ تحقیق ٹی بی کی تشخیص میں ایک اہم نکتہ ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں – 👉👉چکن پاکس کے جلدی نقصان کا علاج: قدرتی علاج کی اہمیت👈👈
تپ دق: پس منظر اور موجودہ چیلنجز
عالمی چیلنج
تپ دق دنیا بھر میں ایک مہلک بیماری ہے، جس کا شکار 2023 میں 1.25 ملین افراد ہوئے، جن میں سے 13٪ ایچ آئی وی مثبت افراد ہیں۔ ایچ آئی وی کی عالمی وبا نے تپ دق کے اثرات کو مزید بڑھا دیا ہے، خاص طور پر افریقہ میں۔ موجودہ تشخیصی طریقے اکثر ستم ظریفی کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ ایچ آئی وی کے مریض، خاص طور پر جن کی بیماری کی حالت زیادہ ترقی یافتہ ہے، معاشرتی نکتہ نظر سے متاثر ہوتے ہیں۔
روایتی تشخیصی طریقے
روایتی ٹی بی تشخیصی طریقے میں خون اور تھوک کے نمونے شامل ہوتے ہیں، جو ایچ آئی وی کے مریضوں کے لیے مشکل ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت (WHO) نے مختلف تشخیص کے طریقے تجویز کیے ہیں، لیکن یہ اکثر ایچ آئی وی مثبت افراد میں موثر نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے تشخیص میں تاخیر ہوتی ہے اور پیچیدگیاں بڑھتی ہیں۔
نئے تحقیقی نتائج
اہم نتائج
- تحقیق میں 677 ایچ آئی وی مثبت مریضوں کا مطالعہ کیا گیا.
- مکئی جیسا ہارونوی ٹیسٹ کا حساسیت 23.7% رہا، جو کم CD4 شمار کے مریضوں میں 45.5% تک بڑھ گیا.
- یہ ٹیسٹ ایسے مریضوں کے لیے ایک قیمتی تشخیصی ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے جہاں روایتی طریقے ناکام ہو جاتے ہیں.
ماہرین کی رائے
ماہرین کی بصیرت
جارج ولائیم کاسوئیلی، جو اس مطالعہ کے پہلے مصنف ہیں، نے ایچ آئی وی مثبت مریضوں کے لیے تھوک پیدا کرنے میں مشکلات کا ذکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مختلف نمونوں کا استعمال نے تشخیصی معیارات کے خلاف مکئی جیسا ہارونوی ٹیسٹ کی حساسیت اور خصوصیات کا جامع موازنہ فراہم کیا۔
مزید تحقیق کی ضرورت
البیرٹو ایل گاریکا-باسٹیرو، جو ISGlobal کے محقق ہیں، نے اس ٹیسٹ کے ممکنہ فوائد پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایڈز کے پیش رفت کے مریضوں میں، مکئی جیسا ہارونوی تشخیص کی مؤثریت تھوک ٹیسٹ کے برابر ہے، خاص طور پر ایسے مریضوں کے لیے جہاں سانس کے نمونے اکٹھا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
مستقبل میں کیا ہو سکتا ہے؟
اہم تبدیلیاں
- تشخیصی طریقوں میں مکئی جیسا ہارونوی نیا ٹیسٹ شامل کیا جا سکتا ہے.
- WHO کی رہنمائی میں تبدیلی ممکن ہے.
- کم آمدنی والے ممالک میں اس ٹیسٹ کی رسائی بڑھانے کی کوششیں شروع ہوسکتی ہیں.
نتیجہ
مکئی جیسا ہارونوی ٹیسٹ کی ایچ آئی وی مثبت بالغوں میں ٹی بی کی تشخیص کے لیے متعارف کرانا اس خطرے سے نمٹنے میں ایک اہم قدم ہے۔ اگرچہ اس تشخیصی طریقے کو چیلنجز درپیش ہیں، لیکن اس کی ممکنہ نوعیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس کا استعمال ٹی بی کی جلد تشخیص اور علاج کی شروعات میں بہتری لا سکتا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں روایتی تشخیصی تکنیکوں کی کمی ہے۔
اکثر پوچھے گئے سوالات
مکئی جیسا ہارونوی ٹیسٹ کیا ہے؟
یہ ایک نیا ٹیسٹ ہے جو ایچ آئی وی مثبت مریضوں میں ٹی بی کی تشخیص کے لیے استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر جب روایتی ٹیسٹ ناکام ہو جاتے ہیں۔
کیا یہ ٹیسٹ ہر مریض کے لیے مؤثر ہے؟
یہ ٹیسٹ کم CD4 شمار والے مریضوں میں زیادہ مؤثر ہے، جہاں روایتی تشخیصی طریقے ناکام ہو جاتے ہیں۔
کیا یہ ٹیسٹ دستیاب ہے؟
یہ ٹیسٹ ابھی بھی تحقیقی مراحل میں ہے، لیکن مستقبل قریب میں اس کی رسائی بڑھانے کی توقع ہے۔
متعلقہ ویڈیوز
یہ بھی پڑھیں –
یہ مضمون طبی مشورے کے متبادل کے طور پر نہیں لیا جا سکتا اور کسی بھی صحت کے مسئلے کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں –
https://drugtodayonline.com/medical-news/news-topic/22915-new-stool-test-may-help-diagnose-tb-in-adults-with-hiv |
https://pmc.ncbi.nlm.nih.gov/articles/PMC5438117/ |
ہیلو! مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ پڑھ کر مزہ آیا ہوگا! اگر آپ کو پسند آیا ہے، تو کیا آپ میرے لیے ایک چھوٹا سا کام کر سکتے ہیں اور لائیک کر سکتے ہیں؟ یہ میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور مجھے مزید لوگوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ شکریہ! اس پوسٹ پر آپ کی کوئی رائے ہو تو براہ کرم نیچے کمنٹس میں بتائیں!
میرے محنت کے لیے آپ کتنے ستارے دیں گے؟