برطانیہ کی صحت کی سیکیورٹی ایجنسی نے اینٹی بایوٹک کے غلط استعمال کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے ایک جدید مہم کا آغاز کیا ہے.

اینٹی بایوٹک مزاحمت ایک سنگین عوامی صحت کا مسئلہ بن چکا ہے، خاص طور پر نوجوانوں کے لیے۔ برطانیہ کی صحت کی سیکیورٹی ایجنسی (UKHSA) نے اس مسئلے کے حوالے سے عوامی آگاہی بڑھانے کے لیے ایک نئی ڈیجیٹل مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کے ذریعے، نئی نسل کو اس بات کی تعلیم دی جا رہی ہے کہ وہ اینٹی بایوٹکس کا صحیح استعمال کیسے کریں۔
یہ بھی پڑھیں – 👉👉Yoga for Strength and Flexibility: طاقت اور لچک کے لیے یوگا👈👈
اینٹی بایوٹک مزاحمت کی پس منظر
اینٹی بایوٹک مزاحمت کیا ہے؟
اینٹی بایوٹک مزاحمت اُس وقت ہوتی ہے جب بیکٹیریا ان ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر لیتے ہیں جو انہیں ختم کرنے یا ان کی نشوونما کو روکنے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔ یہ صورت حال عام بیماریوں کو جان لیوا بنا سکتی ہے، جس سے عوام کی صحت کو بڑا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
برطانیہ میں عوامی آگاہی
ایک حالیہ UKHSA سروے میں معلوم ہوا کہ 42% برطانوی بالغ افراد اینٹی بایوٹک کے غلط استعمال کے خطرات سے واقف ہیں۔ تاہم، اس میں یہ بھی دیکھا گیا کہ زیادہ تر لوگ اس بات کا یقین نہیں رکھتے کہ وہ اس مسئلے کے حل میں کس طرح مدد کر سکتے ہیں۔
UKHSA کی اینٹی بایوٹک مہم کے مقاصد اور حکمت عملی
مہم کے بنیادی پیغامات
- اینٹی بایوٹکس وائرل انفیکشن، جیسے نزلہ زکام اور فلو، کا علاج نہیں کرتیں.
- صرف طبی تجویز پر اینٹی بایوٹکس لیں اور ڈاکٹری مشورے کی پیروی کریں.
- مستقبل کے استعمال کے لیے اینٹی بایوٹکس کو بچانے یا دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے سے گریز کریں.
ماہرین کی آراء
مہم کی اہمیت
پروفیسر ڈیم جینی ہیریس، جو UKHSA کی چیف ایگزیکٹو ہیں، نے اس مہم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: “اینٹی بایوٹک مزاحمت روز مرہ کی زندگی پر اثر ڈال رہی ہے اور یہ ہماری صحت کے مستقبل کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ نوجوانوں کے پاس اس حقیقت کو تبدیل کرنے کی طاقت ہے۔”
تشویش کے اعدادوشمار
مہم کے تحت، یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 45% نوجوان بالغوں نے پچھلے سال اینٹی بایوٹکس کا استعمال کیا، جو کہ عام آبادی کے مقابلے میں ایک نمایاں زیادہ شرح ہے۔ ایک بڑی تعداد ان ادویات کو غیر محفوظ ذرائع سے حاصل کر رہی ہیں، جن میں غیر ریگولیٹڈ انٹرنیٹ فروخت شامل ہے۔
مستقبل کے اثرات
تعلیمی مہم کی کامیابی کے معیارات
- آنے والے دنوں میں اینٹی بایوٹک کی کھپت اور مزاحمت کی سطح پر رپورٹنگ.
- نوجوانوں کی آگاہی میں اضافے کی پیمائش.
- صحت کے نظام پر عالمی اثرات کی واضح تصویر.
نتیجہ
UKHSA کی یہ نئی مہم، جس میں ‘اندی بایوٹک’ بطور کردار ہے، نوجوانوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ اینٹی بایوٹکس کا استعمال کیسے کیا جائے تاکہ یہ آئندہ نسلوں کے لئے محفوظ رہ سکے۔ یہ تعلیمی مہم نہ صرف معلومات فراہم کرتی ہے بلکہ نوجوانوں کو اپنے صحت کے فیصلوں میں ذمہ دار ہونے کی ترغیب بھی دیتی ہے۔
عمومی سوالات
اینٹی بایوٹک مزاحمت کیا ہے؟
اینٹی بایوٹک مزاحمت اُس وقت ہوتی ہے جب بیکٹیریا ان ادویات کے اثرات کے خلاف مزاحمت پیدا کرتے ہیں، جس سے بیماریوں کا علاج مشکل ہو جاتا ہے۔
کونسی صورتوں میں اینٹی بایوٹکس لینی چاہئیں؟
صرف طبی تجویز پر، بیکٹیریل انفیکشن کے علاج کے لیے اینٹی بایوٹکس لیں، اور کبھی بھی خود علاج نہ کریں۔
کیا اینٹی بایوٹک کا استعمال وائرل بیماریوں کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے؟
نہیں، اینٹی بایوٹکس وائرل بیماریوں جیسے نزلہ زکام اور فلو کے علاج کے لیے مؤثر نہیں ہیں۔
متعلقہ ویڈیوز
یہ بھی پڑھیں –
یہ مضمون معلوماتی مقاصد کے لیے ہے اور طبی مشورے کا متبادل نہیں ہے.
یہ بھی پڑھیں –
ہیلو! مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ پڑھ کر مزہ آیا ہوگا! اگر آپ کو پسند آیا ہے، تو کیا آپ میرے لیے ایک چھوٹا سا کام کر سکتے ہیں اور لائیک کر سکتے ہیں؟ یہ میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور مجھے مزید لوگوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ شکریہ! اس پوسٹ پر آپ کی کوئی رائے ہو تو براہ کرم نیچے کمنٹس میں بتائیں!
میرے محنت کے لیے آپ کتنے ستارے دیں گے؟