میگنیشیم ایک ضروری معدنیات ہے، جو جسم کی مختلف اہم فعالیتوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جیسے پٹھوں اور اعصاب کی فعالیت، ہڈیوں کی صحت، اور خون کی شکر کا کنٹرول۔ اس کی کمی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔
میگنیشیم کی کمی کے نتیجے میں تھکاوٹ، پٹھوں میں کرمپ، بے قاعدہ دل کی دھڑکن اور ذہنی صحت کے مسائل جیسے سنگین علامات پیدا ہو سکتے ہیں۔ یہ علامات اکثر نظرانداز کی جاتی ہیں، خاص طور پر جب دوا کے استعمال کے ساتھ جڑی ہوں۔
کچھ عام دوائیاں، جیسے ڈائیوریٹکس اور اینٹی بایوٹکس، میگنیشیم کی کمی کو بڑھا سکتی ہیں۔ یہ صورتحال مریضوں کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے، اور ان کی میگنیشیم کی سطحوں کی نگرانی ضروری ہے۔
میگنیشیم کی کمی کے اثرات صحت عامہ پر بھی بڑھتے ہیں۔ یہ دل کی بیماری، ذیابیطس ٹائپ 2، اور آوسٹیوپوروسس جیسی دائمی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے، جس کا بوجھ صحت کے نظام پر پڑتا ہے۔
ماہرین صحت میگنیشیم کی کمی کی جلد شناخت کے لیے اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ ایک معروف نیوٹریشنسٹ نے کہا، "میگنیشیم کو نظرانداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس کی جانچ کرنا ضروری ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو مخصوص دوائیں لے رہے ہیں۔"
میگنیشیم کی کمی کے معاشی اثرات میں صحت کی بھاری قیمتیں شامل ہیں۔ امریکہ میں، دل کی بیماریوں کی دیکھ بھال میں سالانہ 300 بلین ڈالر سے زیادہ کا خرچ آتا ہے۔ میگنیشیم کی سطح کو منظم کرنا ان خرچوں کو کم کر سکتا ہے۔
جیسا کہ میگنیشیم کی کمی کے بارے میں آگاہی بڑھتی ہے، متوقع ردعمل میں باقاعدہ اسکریننگ، غذائی تعلیم، اور دوائی کی صنعت میں ترقی شامل ہو سکتی ہے۔ یہ اقدامات صحت عامہ کے نتائج کو بہتر بنا سکتے ہیں۔