حال ہی میں ایک مطالعے نے بتایا ہے کہ COVID-19 کے زندہ بچ جانے والوں کو دل کی بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہے۔ یہ وائرس دل کے اہم پروٹین کے ساتھ مداخلت کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کی پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔
کئی ماہرین کے مطابق COVID-19 صرف فوری صحت کے مسائل نہیں بلکہ طویل مدتی دل کی بیماریوں کا بھی سبب بن رہا ہے۔ عادتی دل کی بیماریاں جیسے دل کا دورہ اور فالج کا زیادہ خطرہ دیکھنے میں آتا ہے۔
ڈاکٹروں نے COVID-19 کے اثرات کے بارے میں متنبہ کیا ہے، یہاں تک کہ غیر ہسپتال میں رہنے والے مریضوں کو بھی دل کے عارضے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے دل کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق COVID-19 کے زندہ بچ جانے والوں کے دل کے دورے کا خطرہ 63% اور دل کی ناکامی کا خطرہ 72% بڑھ جاتا ہے۔ یہ خطرات مختلف عمر کے گروپوں میں یکساں رہتے ہیں۔
دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے کے لیے صحت مند طرز زندگی اختیار کرنا ضروری ہے۔ متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور تناؤ کا مناسب نظم ان مسائل سے بچ جانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
COVID-19 کے دورانیے میں دل کی صحت پر ہونے والے اثرات سے نمٹنے کے لئے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو تیاری کرنی چاہیے۔ ویکسینیشن اور جلد تشخیص ان مسئلوں کا سامنا کرنے میں معاون ہو سکتی ہیں۔
دل کے خطرات کو سمجھنا اور ان کا مؤثر انداز میں انتظام کرنا ضروری ہے۔ COVID-19 کے بعد کی دنیا میں، افراد اور صحت کے نظام کو متاثرہ مریضوں کے لئے جامع دیکھ بھال فراہم کرنی ہوگی۔