لاتویا میں ای۔کولی کی وبا نے خاص طور پر بچوں کو متاثر کیا ہے۔ 53 افراد متاثر ہوئے، جن میں سے زیادہ تر بچے ہیں۔ اسپتالوں میں بچوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ وبا ابتدائی ہفتے میں شروع ہوئی، جس میں 28 اسکولوں اور 26 پریسکولز میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ بچوں کی بڑے پیمانے پر بیشتر متاثرین ہونے کی وجہ سے یہ ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔
ای۔کولی بنیادی طور پر انسانی اور جانوری آنتوں میں پایا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ نقصان دہ نہیں ہوتا، مگر بعض اقسام خطرناک ٹوکسین پیدا کر سکتی ہیں۔ ان خطرناک اقسام کے متاثرین کی حالت اکثر بگڑ جاتی ہے۔
لیٹوین ڈی سی ڈی نے وباء کے منبع کی شناخت کے لیے کیمیائی جانچ اور رابطوں کی نگرانی شروع کی۔ انہیں کچھ مشکوک کھانے کی اشیاء کی موجودگی کا خدشہ ہے، مگر اس میں متعدد پیتھوجن شامل ہونے کی بھی ممکنہ صورت ہے۔
اس وبا سے والدین میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ وہ اپنے بچوں کی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں اور صحت کے اداروں سے واضح ہدایات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس پر مزید تشہیر اور تعلیم کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔
اس وبا کے فورا بعد، زراعتی اور خوراک کے شعبوں پر اقتصادی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ لوگ کھانے کی اشیاء کے انتخاب میں احتیاط برتیں گے، جس سے کسانوں اور خوراک بنانے والوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔
آگے بڑھتے ہوئے، صحت کے حکام کو وباء کے منبع کا پتا لگانے کے لیے مزید اقدام کرنے ہوں گے۔ یہ واقعہ لاٹویا کے غذائی حفاظت کے قوانین اور صحت کے نظام میں بہتری کا موقع فراہم کرتا ہے۔