ہائی بلڈ پریشر، جسے ہائپر ٹنشن کہتے ہیں، عالمی سطح پر 1.3 ارب لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ خون کے دباؤ کی ایک حالت ہے جہاں یہ 130/80 mm Hg سے اوپر ہوتا ہے، جو دل کی بیماریوں کے خطرات میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر گردوں کی صحت کے لیے بھی خطرناک ہے۔ یہ زمین نما خون کی نالیوں کو تنگ کرکے گردوں کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے، جس کی وجہ سے قدرتی طور پر زہر کا اخراج مشکل ہو جاتا ہے۔
وین کی میڈیکل یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے گردے کے خلیے متاثر ہوتے ہیں، جبکہ علامات ظاہر ہونے سے پہلے ہی نقصان شروع ہو جاتا ہے۔ یہ نتائج عیاں کرتے ہیں کہ پیشگی مانیٹرنگ کتنی ضروری ہے۔
ماہرین کی رائے کے مطابق، ہائی بلڈ پریشر کا علاج سنگین گردوں کے نقصانات کو روکنے کے لئے اہم ہے۔ ہارمونز کے اثرات کو کم کرنے والے دوائیں عموماً تجویز کی جاتی ہیں، لیکن ان کے طویل المدت نقصانات بھی دیکھے گئے ہیں۔
یہ جاننا کہ ہائی بلڈ پریشر پہلے ہی گردوں کو نقصان پہچانتا ہے، لوگوں کو جلدی جانچ اور طرز زندگی میں تبدیلیوں پر زور دیتا ہے۔ صحت مند غذا، ورزش اور باقاعدہ چیک اپ سے ہائی بلڈ پریشر کی روک تھام ممکن ہے۔
ہائپر ٹنشن کی دواؤں کے بارے میں مختلف نقطہ نظر ہیں۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کا علاج جلد شروع کرنا بہتر ہے، جبکہ دوسروں کا ماننا ہے کہ محتاط رہنا ضروری ہے کہ دواؤں کے نقصانات نہ ہوں۔
مستقبل میں ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے طریقے زیادہ ذاتی نوعیت کے ہوں گے۔ تحقیق میں ترقی کے ساتھ ممکن ہے کہ نئے علاج معالجے سامنے آئیں جو گردوں کی حفاظت کریں جبکہ ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کریں۔