اسکورپیئن، اپنی خوفناک شہرت کے باوجود، عام طور پر غیر جارحانہ ہیں۔ وہ صرف اس وقت ڈنک دیتے ہیں جب وہ خطرے میں ہوتے ہیں۔ تاہم، کچھ خصوصی اقسام کا زہر اتنا طاقتور ہے کہ یہ انسانوں کے لیے جان لیوا ہو سکتا ہے۔
دنیا میں موجود اسکورپیئن کی 2000 سے زیادہ اقسام میں سے صرف 25 کے زہر میں انسانوں کے لیے خطرہ پایا جاتا ہے۔ ان میں سے **Deathstalker** اور **Brazilian Yellow Scorpion** جیسے نامور اسکورپیئن شامل ہیں، جو اپنی مہلک خصوصیات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
یہ مہلک اسکورپیئن مختلف اقسام کے زہر رکھتے ہیں۔ **Deathstalker** کا زہر دل اور اعصاب کو متاثر کرنے والا ہے، جبکہ **Spitting Thicktail Black Scorpion** مختلف خطرات کے لیے اپنی زہر کی مقدار کو ایڈجسٹ کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکورپیئن کے رویے سمجھنے سے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ چند متاثرین نے درد کی شدت کو خوفناک قرار دیا ہے، جیسے ایک رہائشی نے بتایا کہ 'یہ درد کبھی نہیں بھولوں گا۔'
یہ مہلک اسکورپیئن نہ صرف صحت کے خطرات بلکہ معاشرتی اور اقتصادی اثرات بھی مرتب کرتے ہیں۔ جہاں جہاں یہ اسکورپیئن پائے جاتے ہیں، وہاں سیاحت میں کمی اور لوگوں کی روزمرہ زندگی میں تبدیلیاں نظر آتی ہیں۔
کچھ لوگ اسکورپیئن کے زہر کو طبی فوائد کے لیے امید کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یہ زہر مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال کے لیے تحقیق کا موضوع ہے، مگر اس کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ کے مسائل بھی سامنے آتے ہیں۔
آنے والے وقتوں میں انسانی آبادی کا قدرتی habitat میں دخول، مہلک اسکورپیئن کے ساتھ ملاقاتوں کو بڑھا سکتا ہے۔ تعلیم اور آگاہی مہمات ان خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔