رمضان کے مہینے کے آغاز سے قبل، طبی ماہرین دیابیتی مریضوں کے لیے مشورہ کرنے کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں۔ یہ مشورے مریضوں کو روزے کے دوران بہتر صحت کی حفاظت کرنے اور ان کی بیماری کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
دواؤں کی تبدیلیاں رمضان کے دوران ضروری ہو سکتی ہیں۔ دیابیتی مریضوں کو اپنی ادویات کے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ وہ مناسب تبدیلیاں کرسکیں، خاص طور پر انسولین کی مقدار میں کمی کرنا۔
بلڈ شوگر کی باقاعدہ نگرانی بہت اہم ہے۔ مریضوں کو صبح کے ناشتے کے بعد اور افطار سے پہلے اور بعد میں اپنے بلڈ شوگر کی سطح چیک کرنی چاہیے تاکہ کسی بھی نارمل تبدیلی کا پتہ لگا سکیں۔
ایک متوازن غذا پر عمل کرنا ضروری ہے جو مکمل اناج، پروٹین، پھل اور سبزیوں پر مشتمل ہو۔ زیادہ چینی اور چربی سے پرہیز کریں، تاکہ بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔
روزے کے دوران ہلکی سے درمیانہ ورزش بہت فائدہ مند ہوتی ہے۔ افطار کے تقریباً تین گھنٹے بعد ورزش کرنے کی تجویز دی جاتی ہے تاکہ بلڈ شوگر مناسب سطح پر رہے۔
دیابیتی مریضوں کے لیے رمضان میں روزہ رکھنے کے صحت کے اثرات ہوتے ہیں۔ صحیح مشاورت اور انتظامات نہ ہونے کی صورت میں سر درد اور انسولین کی کمی کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
اسلامی جماعت میں روزہ رکھنے کو ایک جامع عمل سمجھا جاتا ہے۔ رجحان یہ ہے کہ صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے مذہبی رسومات کو انجام دیا جائے۔ تفریح اور Sympathy بڑھانے کا عمل روزہ رکھنے میں شامل ہوتا ہے۔