ADHD ایک نیورڈیوویلپمینٹل بیماری ہے جس کی علامات توجہ کی کمی، زیادتی کی حرکت، اور فوری عمل ہیں۔ یہ بیماری عام طور پر بچوں میں ہی دیکھی جاتی ہے، خاص طور پر لڑکوں میں، جس کی وجہ سے بالغوں کی تشخیص میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
بہت سارے بالغ افراد کو ADHD کی تشخیص میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ مشکلات ذاتی علم کی کمی، سوشل فیکٹرز، اور تشخیص کے نتائج سے خوف کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ کئی ڈاکٹروں کو بالغوں میں ADHD کی تشخیص کے لیے ٹھیک تربیت اور آلات کی کمی ہوتی ہے۔
ٹیلی ہیلتھ، بالغوں کے لیے ADHD کی تشخیص میں رسائی بڑھانے کے لیے ایک ممکنہ حل بن چکی ہے۔ تاہم، اس کی تاثیر ابھی بھی زیر غور ہے اور مزید جامع خدمات کی ضرورت ہے تاکہ علامات کی مؤثر انداز میں تشخیص کی جا سکے۔
امریکہ میں بالغوں کے لیے ADHD کی تشخیص اور علاج کے پہلے کلینکل ہدایات کی آمد متوقع ہے۔ یہ ہدایات طبی ماہرین، بیمہ دہندگان، اور پالیسی سازوں کے لیے ایک معیاری فریم ورک فراہم کریں گی، جس سے تشخیص کے عمل میں بہتری آ سکے گی۔
تشخیص نہ ہونے کی صورت میں ADHD کے اثرات اقتصادی لحاظ سے بھی سنجیدہ ہیں۔ دیر سے تشخیص یا غلط تشخیص کی وجہ سے غیر موثر علاج اور صحت کی بڑھتی ہوئی لاگت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نئی کلینکل ہدایات کی آمد سے بالغوں میں ADHD کی تشخیص کی درستگی میں بہتری ممکن ہے۔ اس کے علاوہ، اس سے عوام میں آگاہی اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے مابین تعلیم میں اضافہ ہوگا۔
ADHD کے بارے میں آگاہی بڑھانا اور تعلیم دینا بہت ضروری ہے تاکہ لوگ تشخیص کے لیے آگے آئیں۔ مستقبل کی تحقیق میں بہتر تشخیصی آلات اور ٹیلی ہیلتھ کی اثر پذیری پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔